بھتہ کے لئے کال کرنے والا ملزم سہولت کاروں سمیت گرفتار

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) تھانہ خورشید خان شہید پولیس کو مسمی سید محمد حسین سکنہ ڈھیری راحت آبا دجو ایک ٹریول ایجنسی چلا رہا ہے ، انہوں نے بتایا کہ مجھے ایک نمبر سے کال موصول ہوا ہے اور مجھ سے 20 لاکھ روپے کا ڈیمانڈ کر رہا ہے تھانہ خوازہ خیلہ پولیس نے مسمی سید محمد حسین کے مدعیت میں رپورٹ درج کرائی گئی ۔ اسی طرح محمد قیاد نامی سکنہ فتح پور نے بھی رپورٹ کراتے ہوئے کہا کہ مجھے بھی ایک نامعلوم نمبر سے کال موصول ہوئی ہے اور 15لاکھ روپے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے جدید سائنسی خطوط کو بروئے کار لا کر حیات ولد اول خان سکنہ برہ درشخیلہ تک رسائی حاصل کی جن کے نام پر کال کرنے کے لئے سم استعمال کیا گیا تھا۔ مذکورہ شخص سے مزید معلومات کرنے پر معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص سعودی عرب میں مقیم ہیں۔دوران تفتیش معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص بیرون ملک جانے سے قبل مٹہ میں ایک فرنچائز پر گیا تھا جہاں پر اس نے سم نکالنے کے لئے بائیومیٹرک کیا تھا لیکن رجسٹرڈ ہونے والا سم مذکورہ شخص کو نہیں دیا گیا تھا۔ مذکورہ شخص سے رجسٹرڈ ہونے والا سم فرنچائز میں ٹیکنیکل ایشو کا بہانہ بنا کر نہیں دیا گیا تھا۔

حیات خان کے نام پر رجسٹرڈ ہونے والے سم کے ساتھ ساتھ تین عدد موبائل سم نوید احمد ولد بشیر احمد جو کہ فرنچائز میں ملازم ہیں نے تمام سمز سید مکرم شاہ سکنہ فرحت آباد خوازہ خیلہ جو بھی اسی فرنچائز میں ملازم ہیں ان کو دئے۔ سید مکرم شاہ نے ایک سم جو پولیس کو مطلوب تھا اس نے حضرت علی ولد میاں صاحب زادہ سکنہ سم شین کو دیا۔ حضرت علی ولد میاں صاحب زادہ سکنہ سم شین نے ایک کال سید محمد حسین کو کرکے 20 لاکھ کا ڈیمانڈ کرتے ہوئے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی ۔ اسی طرح مذکورہ ملزم نے محمد قیاد جو سعودی عرب سے واپس پاکستان آیا تھا اس کو بھی کال کرکے 15 لاکھ روپے کا ڈیمانڈ کرتے ہوئے دھمکی دی ۔ ملزم حضرت علی نے دوران تفتیش اعتراف جرم کرتے ہوئے کہاکہ میرا کسی بھی تنظیم سے کوئی واسطہ نہیں جو بھی کالز ہو چکے تھے وہ میں نے اسی نمبر سے کئے ہیں۔گرفتار ملزمان میں سے حضرت علی میاں ولد میاں صاحب زادہ ساکن سم شین خوازہ خیلہ ، عزیز خان ولد فضل کریم ساکن آلہ آباد چارباغ، نوید احمد ولد بشیر احمد ساکن مٹہ ، سید مکرم شاہ ولد میاں سربلدن ساکن فرحت آباد شامل ہیں گرفتار ملزمان سے مزید تفتیش جاری ہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More