خوازہ خیلہ کے عمائدین کا سڑکوں کی تعمیر پر تحفظات کا اظہار

سوات(  زما سوات ڈاٹ کام ) خوازہ خیلہ کے عمائدین اور سوات قومی جرگے کے ارکان نے پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ خوازہ خیلہ اور شانگلہ کی طرف سے سوات میں بائی پاس کے نام پر مقامی لوگوں کی زرعی زمینوں کو بچایا جائے، پریس کانفرنس سے سوات قومی جرگہ اور علاقہ عمائدین شمشیرعلی خان، مختیار یوسفزئی، حاجی زاہدخان، خورشید کاکاجی، وکیل احمدخان، خواجہ محمد خان، احمد شاہ اور دیگر نے کہا کہ خوازہ خیلہ میں حکومت مدین کے علاقے سے مد ین تک بائی پاس کی تعمیر کررہی ہے جس کی شروعات تین سو فٹ اور درمیان میں کم ہے جوسب زرعی زمینوں پر گزرہی ہے اس کے ساتھ حکومت شانگلہ کی طرف سے بھی ایک سڑک تعمیر کررہی ہے جو سی پیک کاحصہ ہے اس میں بھی زیادہ تر عام لوگوں کی زرعی زمینیں اور گھرمتاثرہورہے ہیں جس سے علاقے کے ہزاروں مکینوں کو اپنی زمینوں بارے سخت تشویش لاحق ہے کیونکہ سوات میں پہلے ہی سے زمینیں کم ہیں، انہوں نے کہا کہ پہلے تو حکومت چین سے بات کرکے بائی پاس کو پہاڑو ں یا دریا کے کنارے تعمیر کرے کیونکہ یہ اربوں ڈالر کا منصوبہ ہے جس سے براہ راست فائدہ چینی کو جاتاہے، اسی طرح عام لوگ متاثر بھی نہیں ہوں گے اور بہترسڑکوں کی تعمیر کی جائیگی، علاقہ عمائدین نے کہا کہ ہم ترقی کے ہرگز خلاف نہیں بلکہ ہم چاہتے ہیں کہ یہ علاقہ بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہو جس کیلئے قربانی دے سکتے ہیں مگر قربانی کا بکرا نہیں بن سکتے، انہوں نے کہا کہ ہم مارکیٹ کی ریٹ پر اپنی اراضی ایکسپریس وے کو دینے کیلئے تیار ہیں مگر اونے پونے داموں کسی بھی صورت اراضی نہیں دینگے، انہوں نے واضح کیا کہ پچھلے سال جن اشیاء کی قیمت سو روپے تھی آج وہ دو سو روپے ہوگئی ہے لہذا ہم اس مطالبے میں حق بجانب ہیں کہ ہماری اراضی کا مارکیٹ ریٹ لگایا جائے اگر اس ضمن میں حکومت نے زبردستی کی کوشش کی ہم مزاحمت کرنے پر مجبور ہوں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More