حکومت نے موجودہ بجٹ میں صحت اور زراعت کو مکمل طور پر نظر انداز کردیا،سردار وقار شہزاد ایڈوکیٹ

سوات (زما سوات ڈاٹ کام) سماجی شخصیت سردار وقار شہزاد ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے بجٹ میں صحت،زراعت اور دیگر سرکاری ملازمین کو نظر انداز کرکے اُن کے ساتھ زیادتی کی ہے۔کورونا وباء کی صورت حال میں ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا سمجھ سے باہر ہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار وقار شہزاد نے کہا کہ حالیہ بجٹ2020/21 میں حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین اور کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹروں کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا سراسر نا انصافی ہے،ایک طرف ڈاکٹروں کو فرنٹ لائن کا ہیرو مانا جا رہا ہے اور دوسری جانب ان کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑا ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا چونکہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور ستر فی صد آبادی کا انحصار زراعت پر ہے ،اُس کے باوجود زراعت کے شعبہ کے لئے بجٹ میں کچھ بھی نہیں رکھا گیا،اسی طرح سرکاری ملازمین جو حکومت کا کاروبار چلا رہے ہیں ،گزشتہ 60 سال میں یہ پہلی مرتبہ ہے کہ اُن کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں ہوا جس کے باعث سرکاری ملازمین اور خاص کر کلاس فور طبقہ پریشانی کا شکار ہے ۔ سردار وقار شہزاد نے مزید کہا کہ حکومت فوری طور پر کورونا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈکس کے لئے خصوصی پیکج کا اعلان کریں جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بھی وقت کے حساب سے اضافہ کیا جائے،انہوں نے کہا کہ زراعت پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اسی لئے زرعی شعبے کے لئے بھی خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے۔ زرعی ترقیاتی بینک جسے کاشتکاروں کے لئے ریلیف کا ذریعہ بنایا گیا تھا حکومت کو چاہئے کہ گنا اور گندم کے ریٹس بڑھائیں جائیں،کسانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کئے جائے،بجلی کی آسان یا مفت ترسیل کو یقینی بنایا جائے،اس وقت کسانوں اور کاشتکاروں کے لئے شرح سود 14 فی صد ہے اسے کم کرکے 4فی صد کیا جائے یا مکمل طور پر ختم کیا جائے تاکہ زراعت کا شعبہ پروان چڑھے اور کسانوں کو ریلیف مل سکیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More