مینگورہ ، خصوصی صفائی مہم اختتام پذیر، تین دنوں کے دوران 13 سو ٹن گندکو ٹھکانے لگا دیا گیا

تین دنوں کے دوران تین سو سے زائد اہلکاروں نے صفائی مہم میں حصہ لیا جبکہ 60 سے زائد گاڑیوں کا استعمال کیا گی

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) مینگورہ شہر میں عید کے تین دنوں کے دوران 13 سو ٹن گند کو ٹھکانے لگا دیا گیا، تین دنوں کے دوران تین سو سے زائد اہلکاروں نے صفائی مہم میں حصہ لیا جبکہ 60 سے زائد گاڑیوں کا استعمال کیا گیا۔ ایم پی اے فضل حکیم اور کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بھی صفائی مہم کا جائزہ لیا جبکہ آخری روز ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر حمید خان نے بھی مہم کا جائزہ لیا اور مختلف مقامات کا دورہ کیا۔انہوں نے مینگورہ کے مختلف بازاروں، رحیم آباد اور قمبر کا خصوصی جائزہ لیا، اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس سی کے سی ای او انجینئر شیدا محمد بھی ان کے ہمراہ تھے، حمید خان نے ڈبلیو ایس ایس سی کے مختص کردہ پوائینٹس کا جائزہ لیا جہاں پر لوگوں نے قربانی کے جانوروں کے الائشوں کو ڈالا تھا، ان تمام جگہوں کو ڈبلیو ایس ایس سی کے اہلکاروں نے صاف کیا تھا اور ان پر جراثیم کش ادویات بھی ڈالے تھے، اے ڈی سی حمید خان کو اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس سی کے سی ای او شیدا محمد نے  عید کے دن ہی سے صفائی حکمت عملی کے بارے میں آگاہ کیا، جس میں تین سو سے زائد اہلکاروں نے پچپن گاڑیوں کے مدد سے بغیر کسی وقفے کے  تیرہ سو ٹن سے زائد گند کو مخصوص جگہ میں ڈمپ کیا۔

انجینئر شیدا محمد نے کہا کہ اس وقت سات لاکھ سے زائد آبادی پر مشتمل مینگورہ شہر کے تمام علاقوں سے قربانی کے جانورں کے الائشوں کو صاف کردیاہے اس طرح تمام گند کو ٹھکانے لگا دیاہے اب ڈبلیو ایس ایس  سی معمول کے صفائی کی طرف اپنا فریضہ ادا کرتا رہیگا، اے ڈی سی حمید خان نے بعض علاقوں میں ڈبلیو ایس ایس سی کے اہلکاروں سے بات چیت کی ان کے کام کو سراہا انہوں نے کہا کہ گرمی کے شدت کے باجود ڈبلیو ایس ایس سی کے تمام اہلکاروں نے اپنا عید عوام کے لئے قربان کرکے عوام کو صاف اور ستھرا ماحول دیا، اے ڈی سی نے اس موقع پر ڈبلیو ایس ایس کے بعض اہلکاروں کو شاباش بھی دی ، انہوں توقع ظاہر کی کہ ڈبلیوایس ایس سی مستقبل میں بھی اس طرح غیر معمولی کام سرانجام دیتے رہیں گے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More