‎ سوات مدین میں 12 سال بعد دوبارہ پورا گاؤں سیلابی ریلے کے نظر ہوگیا

ہ گاؤں میں پچیس کے قریب گھر تھے جس میں تمام سامان، پیسے زیورات موجود تھے. سیلابی ریلے نے اُن کی آنکھوں کے سامنے سب کچھ بہا دیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام ) مدین کے علاقہ درب شاگرام کا پورا گاؤں 12 سال بعد دوبارہ سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ درب شاگرام گاؤں کالام روڈ پر قندیل کے قریب دریائے سوات کے کنارے آباد تھا۔ اس گاؤں کے رہنے والے بخت جہان نے میڈیا کو بتایا کہ گذشتہ روز جب دریا میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا تو ہم خواتین اور بچوں کو ساتھ نکال کر قریبی گاؤں منتقل ہوئے اور دیکھتے ہی دیکھتے پورا گاؤں پانی میں بہہ گیا۔ انہوں نے کہا کہ گاؤں میں پچیس کے قریب گھر تھے جس میں تمام سامان، پیسے زیورات موجود تھے. سیلابی ریلے نے اُن کی آنکھوں کے سامنے سب کچھ بہا دیا. انہوں نے کہا کہ گھروں کے ساتھ ان کے کھیت اور باغات بھی سیلابی ریلا اپنے ساتھ لے گیا۔ درب گاؤں کے مردوں نے گاوں کے باہر جامع مسجد درب میں پناہ لی ہے۔ مسجد میں موجود لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ گاوں کے سارے مرد اس مسجد میں جمع ہیں اور قریبی گاوں کے لوگوں نے ان کو بسترے فراہم کئے ہیں. وہاں بیٹھا ہر شخص اپنے غم کی کہانیوں میں کھویا رہتا ہے۔ کھانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ قریبی گاوں کے لوگ ان کے لئے ناشتے اور دو وقت کے کھانے کا اہتمام کرتے ہیں لیکن جن کا گھر بار ان کے سامنے بہہ گیا ہو اور وہ اس سوچ میں ہو کہ وہ کہاں رہیں گے اور کہاں سے گھر کا سامان خریدیں گے تو ایسے میں کون ہوگا جو پیٹ بھر کے کھانا کھا سکے گا۔درب گاوں کی خواتین اور بچوں کو رشتہ داروں اور قریبی گاوں کے لوگوں نے اپنے گھروں میں پناہ دی ہے۔ مسجد میں موجود سیلا ب زدگان سے جب میڈیا نے ان کی عورتوں اور بچوں کے بارے میں پوچھا تو سب لوگ آبدیدہ ہوگئے اور بعد میں بتایا کہ کچھ لوگوں نے اپنے خواتین اور بچوں کو رشتہ داروں کے ہاں بھیجا ہے. بعض نے کہا کہ ان کی خواتین اور بچوں کو قریبی گاوں کے لوگوں نے اپنے گھروں میں پناہ دی ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More