مینگورہ شہر کے جدید نظام نکاسی کے لئے پلا ننگ تیار ہے،شیدا محمد

سوات(زما سوات ڈاٹ کام )  محکمہ واسا سوات کے چیف ایگزیکٹیو شیدا محمد نے کہا ہے کہ مینگورہ میں حالیہ شدید بارشوں اور طغیانی کے بعد محکمہ واسا نے موثر اقدامات اُٹھائے، متاثرہ علاقوں کی بروقت صفائی کی گئی، قدرتی آفات میں محکمے کو بدنام کرنا سرار نا انصافی ہے،خوازہ خیلہ سے واٹر سپلائی اسکیم پر بہت جلد کام شروع ہوجائے گا جس سے مینگورہ میں 24گھنٹے صاف پانی ہر گھر کو میسر ہوگا۔ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے واٹر اینڈسینی ٹیشن کمپنی سوات کے چیف ایگزیکٹیو شیدا محمد نے کہا گزشتہ ڈھائی سالوں میں محکمے نے بہت کام کیا،بہت چیلنجز سامنے آئے جسے ہم نے پورا کیا، مینگورہ شہر میں پانی کے مسلے کو حل کردیا اور لوگوں کو اب بروقت پانی کی فراہمی ممکن ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا غیر قانونی کنکشن کا خاتمہ ہوگیا ہے ،تمام ٹیوب ویلز کو اب وقت پر پانی فراہم کر رہے ہیں جس میں بیشتر کو آٹو میٹک کردیا ہے جسے ہم اپنے دفتر سے بھی کنٹرول کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ایشین بینک کے ذریعے نکاس اور واٹر سپلائی کی اسکیموں کا آغاز کیا جا رہا ہے جس پر 12 بلین روپے تک کی لاگت آئے گی،اس پراجیکٹ میں وزیر اعلیٰ نے مینگورہ شہر کو بھی شامل کرلیا ہے ،مذکورہ منصوبے کے لئے سیکشن 4 کے کاغذات تیار ہے اور اگست ستمبر تک اس کا باقاعدہ ٹینڈر بھی ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ منصوبے میں خوازہ خیلہ برج سے مینگورہ کے لئے صاف پانی کی فراہمی کی اسکیم بھی شامل ہیں ،وہاں پر پانی کو فلٹر کیا جائے گا اور پھر 40 انچ پائپ کے ذریعے مینگورہ شہر کو پانی کی فراہمی ممکن کی جائے اور چوبیس گھنٹے مینگورہ کو 3کروڑ 20 لاکھ گیلن پانی فراہم کیا جائے،انہوں نے کہا کہ مینگورہ شہر کی موجودہ ضرورت ایک کروڑ گیلن ہے جبکہ اب 62 لاکھ گیلن روزانہ مینگورہ کو فراہم کیا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ صفائی کے حوالے سے بھی ہم نے بہت کام کیا اور مینگورہ خوڑ کا نظارہ سب کے سامنے ہیں جس کی تعریف سب ہی کر رہے ہیں۔انہوں نے حالیہ بارشوں کے ھوالے سے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کی وجہ سے بارشوں کی شدت بدل گئی ہے جو کسی کے بھی کنٹرول میں ہوتا،مینگورہ کا نکاسی نظام بہت پرانا ہے اور جگہ جگہ لوگوں نے تجاوزات کھڑے کئے ہیں جس سے پانی سڑکوں پر نکل آتا ہے،انہوں نے کہا کہ نکاس آب کے نظام کو بہتر بنانے کے لئے خطیر رقم کی ضرورت ہوگی جس کے لئے اسکیم اور منصوبے بنائے جا رہے ہیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More