سوات،لاپتہ چرواہے دو دن بعد بھی نہ مل سکے

سوشل میڈیا پر یہ بھی چل رہا ہے کہ چرواہوں میں سے ایک کی موت بھی واقع ہوگئی ہے

سوات(زما سوات ڈاٹ کام ) ریسکیو1122 کے ترجمان بلال احمد فیضی نے بتایا کہ انھوں نے اپر دیر اور سوات سے ٹیمیں سرچ اپریشن کے لیے بھیج دی ہیں لیکن اس جگہ تک پہنچنا بہت مشکل ہے کیونکہ راستہ دشوار گزار ہے۔ضلع سوات اور اپر دیر کے بارڈر پر واقع درال سیدگئی نامی پہاڑی علاقے میں شدید ژالہ باری اور طوفان کے باعث لاپتہ چرواہوں کا تاحال سراغ نہ مل سکا۔پولیس کے مطابق یہ واقعہ بدھ (21جون) سوات کی تحصیل بحرین تھانے کی حدود میں پیش آیا ہے۔تھانہ بحرین کے اہلکار طاہر خان نے بتایا کہ یہ درال نامی ایک اونچی پہاڑی ہے جہاں پر گرمی میں چرواہے مال مویشی لے کر جاتے ہے کیونکہ وہاں گھاس زیادہ ہے۔طاہر خان نے بتایا کہ چرواہوں کا تعلق سوات کے مختلف علاقوں سے ہے تاہم ابھی تک پولیس ٹیم سرچ اپریشن میں مصروف ہے اور کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔طاہر نے بتایا ’یہ پہاڑی سطح سمندر سے بہت اونچائی پر واقع ہے اور وہاں تک پیدل جانا پڑتا ہے اور چوٹی تک پہنچنے میں پانچ چھ گھنٹے لگتے ہیں۔‘انھوں نے بتایا کہ پولیس ٹیم جائے وقوعہ پر جا چکی ہے لیکن چونکہ اس مقام پر موبائل سگنلز موجود نہیں اس لیے شام کو واپسی پر ہی مزید تفصیلات کا علم ہو گا۔طاہر کے مطابق یہ ایک دشوار گزار آپریشن ہے کیونکہ ابھی تک ان کےپاس جتنی بھی معلومات ہیں وہ سوشل میڈیا کی ہیں اورسوشل میڈیا پر یہ بھی چل رہا ہے کہ چرواہوں میں سے ایک کی موت بھی واقع ہوگئی ہے لیکن ابھی تک پولیس نے تصدیق نہیں کی ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More