سوات:سیاسی غنڈہ گردی عروج پر،عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا دی گئی

تحریک انصاف کا مقامی رہنما زمینوں پر قبضہ جمانے لگا

سوات میں سیاسی غنڈہ گردی عروج پر پہنچ گئی،پولیس کی موجودگی میں عدالتی احکامات کی دھجیاں اُڑا دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق شاہد ٹاؤن حیات آبادمیں سیاسی با اثر افراد کی جانب سے سیاسی غنڈہ گردی جاری ہے،راستے کے تنازعے پر عدالتی احکامات کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں جب کہ پولیس بھی عدالتی احکامات کو نظر انداز کر کے با اثر افراد کی غنڈہ گردی میں شامل ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف کے اپنے ہی مقامی رہنما سیاسی طاقت کے بل بوتے پر لوگوں کی زمینوں پر قبضہ جما رہے ہیں۔شاہد ٹاؤن حیات آباد کے رہائشی محمد

سوات(زما سوات ڈاٹ کام) سوات میں سیاسی غنڈہ گردی عروج پر پہنچ گئی،پولیس کی موجودگی میں عدالتی احکامات کی دھجیاں اُڑا دی گئیں۔تفصیلات کے مطابق شاہد ٹاؤن حیات آبادمیں سیاسی با اثر افراد کی جانب سے سیاسی غنڈہ گردی جاری ہے،راستے کے تنازعے پر عدالتی احکامات کی دھجیاں اُڑائی جا رہی ہیں جب کہ پولیس بھی عدالتی احکامات کو نظر انداز کر کے با اثر افراد کی غنڈہ گردی میں شامل ہو رہی ہے۔ تحریک انصاف کے اپنے ہی مقامی رہنما سیاسی طاقت کے بل بوتے پر لوگوں کی زمینوں پر قبضہ جما رہے ہیں۔

شاہد ٹاؤن حیات آباد کے رہائشی محمد قذافی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اُن کے گھر کو جانے والے راستے میں علاقے کے باثر افراد تحریک انصاف کے سابقہ تحصیل کونسلر اور اپوزیشن لیڈر شاہد علی خان،فضل الٰہی،نور الٰہی اور دیگر نے اپنی زمینوں کی قیمت بڑھانے کے لئے دیوار کھڑی کر دی جس کو ہم نے عدالت میں چلینج کردیا۔ عدالت نے دیوار گرانے کے احکامات جاری کئے اور پولیس کو باقاعدہ دیوار گرانے کا کہا۔ محمد قذافی نے مزید کہا کہ پولیس کی موجود گی میں دیوار کو گرایا گیا جبکہ عین اُسی موقع پرہمارے مخالفین پہنچ گئے اور اپنی سیاسی طاقت کے بل بوتے پر پولیس کی موجودگی میں دیوار کو دوبارہ تعمیرا کروادیا۔ محمد قذافی نے مزید کہا کہ عدالت نے دو مرتبہ ہمارے حق میں فیصلہ دیا اور دیوار گرانے کے احکامات جاری کئے لیکن علاقے کے با اثر سیاسی افراد اپنی زمینوں کی قیمت بڑھانے کے لئے ہمارے راستے میں دیوار کھڑی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہ راستے کی یہ زمین ہم نے باقاعدہ طور پر خرید رکھی ہے جبکہ مخالفین بار بار ہمارے راستے میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔ انہوں نے اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More