عزیز اللہ گران نے الیکشن سے قبل پارٹی کے اندر احتساب کا مطالبہ کردیا

حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی کے بعد اب پارٹی کے اندر حقیقی احتساب کراناوقت کاتقاضہ قراردیدیاگیا

سوات (زما سوات ڈاٹ کام )پاکستان تحریک انصاف کے ممبر صوبائی اسمبلی عزیز اللہ گران کی جانب سے الیکشن سے قبل پارٹی کے اندر احتساب کرانے کا مطالبہ سامنے آ گیا،پارٹی کے اندر احتساب کاآغاز ان سے کرانے کامطالبہ بھی کردیا، حقیقی آزادی مارچ کی کامیابی کے بعد اب پارٹی کے اندر حقیقی احتساب کراناوقت کاتقاضہ قراردیدیاگیا، عمران خان کے حکم پر سب سے پہلے تحریری استعفے پیش کرنے کااعزاز حاصل کرنے والے ایم پی اے گران خان نے عمران خان کے سامنے خودکواحتساب کے لئے پیش کرنے اورپارٹی کے اندرکڑااحتساب کرانے کامطالبہ کرنے میں بھی سبقت حاصل کرلی۔ ریاست مدینہ کے تقاضوں کو پوراکرتے ہوئے تحریک انصاف کے وزراء اور ممبران اسمبلی کاکڑا احتساب کرکے یہ ثابت کرناہوگا کہ ریاست مدینہ صرف ہمارا نعرہ نہیں ایک حقیقی سوچ کی عکاسی اورحقیقی جدوجہد کانام ہے، جو تحریک انصاف کا ہدف اورمنزل ہے ریاست مدینہ کاتقاضہ ہے کہ احتساب صرف مخالفین تک محدود رکھنے کے بجائے اپنوں کابھی احتساب کیاجائے۔اقلیتی ممبران کا بھی احتساب کرکے ان کی من مانیوں اورغیرقانونی اقدامات کوبے نقاب کرنے کامطالبہ کر دیا،خیبرپختونخوا میں 2013سے اب تک تمام ممبران اسمبلی کااحتساب کیاجائے کہ 2013سے پہلے ان کی پوزیشن کیاتھی اوراب ان کی مالی پوزیشن کیاہے اوران کے اثاثہ جات کم ہوئے یاان کے اثاثہ جات میں اضافہ ہوا ہے، تفصیلات کے مطابق سوات سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے ممبرصوبائی اسمبلی اورچیئرمین قائمہ کمیٹی برائے معدنیات  خیبرپختونخوا عزیز اللہ گران خان نے پارٹی چیئرمین عمران خان کوتوجہ اس طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات سے قبل پارٹی کے اندر احتساب کرکے ان لوگوں کوپارٹی ٹکٹ جاری نہ کرے۔ جنہوں نے پی ٹی آئی کا لبادہ اڑھ کر آپ کے وژن کو نقصان پہنچایاہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے باتیں کرتے ہوئے عزیز اللہ گران خان نے عمران خان کوپیشکش کرتے ہوئے اعلان کیاکہ سب سے پہلے میں خود کواحتساب کیلئے پیش کرتاہوں اوراحتساب کاآغاز مجھ سے کیاجائے، تمام خفیہ والوں اوردیگرذرائع کے تحت میرے بارے معلومات اکھٹے کئے جائے کہ 2013سے قبل میری کیاپوزیشن تھی اور2013کے بعد اب میرا کیاپوزیشن ہے کیامیرامالی پوزیشن بہترہواہے۔یامیرے اثاثہ جات میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے اس کے ساتھ ہی میرے بھائیوں سمیت دیگرتمام رشتہ داروں اورفیملی ممبران کوبھی چھان بین کی جائے، اگر کوئی کرپشن یامال واثاثہ جات بڑھانے کی کوئی ثبوت سامنے آئیں تو مجھے نہ صرف ٹکٹ سے محروم کیاجائے بلکہ میرے خلاف جوبھی کارروائی مقررکی جاتی ہے، میں اسے تسلیم کرونگا۔ اس طرح سوات سمیت خیبرپختوا کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے ممبران اسمبلی اور وزراء بارے بلاتفریق تحقیقات کی جائے، اور یہ بات سامنے لائی جائے کہ کون کتنے پانی میں ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کاممبرشپ میرے پاس عمران خان کی امانت ہے اور میں نے اس امانت کو اپنے صوبائی پارلیمانی لیڈر وزیراعلیٰ محمودخان کے ذریعے واپس کردیاہے کیونکہ عمران خان نے اسمبلیوں سے باہرآنے کا اعلان کیاہے اسلئے میں نے ان کے اعلان پراپناتحریری استعفےٰ پیش کردیاہے۔ میرا ضمیر اپنے قائد کے ہرحکم کی تعمیل کرنے پر مجبورکررہاہے۔ انہوں نے کہا کہ سینیٹ کے الیکشن میں میرا ضمیر خریدنے کی کوشش کی گئی۔ لیکن ہم اس وقت بھی ثابت قدم رہے اورعمران خان کے وژن کو نقصان نہیں پہنچایا اب وقت آگیا ہے کہ پارٹی کے اندر احتساب کرتے ہوئے عمران خان ریاست مدینہ کے تقاضے  پورے کرکے یہ ثابت کریں کہ ہم صرف مخالفین کااحتساب نہیں چاہئے چوراورلٹیرے جس پارٹی میں بھی ہو ان کے خلاف ہیں اورپاکستان میں مثال قائم کریں کہ عمران خان نے ریاست مدینہ کا نام صرف سیاست کے لئے استعمال نہیں کیا بلکہ انہوں نے اپنوں کابھی احتساب کرتے ہوئے ریاست مدینہ کے تقاضے پورے کرنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ میں عمران خان کاادنیٰ سپاہی ہوں اوروزیراعلیٰ محمودخان کی قیادت پرمکمل اعتماد کرتاہوں ان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف کے لئے دن رات ایک کرکے کام کرتارہوں گا اورعمران خان کے وژن کونقصان پہنچانے والوں کاراستہ روکنے کے لئے اپنابھرپور کرداراداکرونگا۔نیز انہوں نے عمران خان سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ کے لئے ان اقلیتی برادری کے لوگوں کوٹکٹ دی جائے جوفروخت نہ ہوسکے۔ جس طرح اقلیتی ممبران اسمبلی نے پی ڈبلیو ڈی کے ساتھ سوداکرکے فروخت ہوئیں۔

( خبر جاری ہے )

ملتی جلتی خبریں
Comments
Loading...

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. AcceptRead More